شوگر ! اکثر شوگر کو شکر کی وجہ بتائی جاتی ہے۔ اس کا کردار ہائی بلڈ گلوکوز (شوگر) کی بڑھتی ہوئی سطح ہے۔ ان دو میں سے کوئی وجہ ہوسکتی ہے۔ گلوکوز کی سطح کو مستحکم کرنے کیلئے ناکافی انسولین کی پیداوار ہے۔ انسولین جسم میں قدرتی طور پر ہونا چاہیئے۔
اس سے پہلے کے ہم اس کی تفصیلات میں جائیں یا اس کی چھان بین کریں ہم یہ دیکھے گے کہ ہم اسے کیسے اعتدال میں لاسکتے ہیں۔ بیماری خود کے ساتھ خود واقف ہے۔
شوگر ایک جائزہ
جسم میں شوگر کی سطح کھانے کے بعد بڑھ جاتی ہے۔ جسم میں اندورنی نظام کے معمول میں کام کاج کے مطابق ہارمون انسولین جسم میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے اور مستحکم کرنے کیئے ہوتی ہے۔ مذکورہ بالا طور پر اس قدرتی عمل میں روکاوٹ مسلسل اعلیٰ خون میں شوگر کی سطح کی قیادت اس طرح کے مریضوں کو عام طور پر مندرجہ ذیل علامات کا تجربہ ہوتا ہے۔
۱۔ پیشاب میں اضافہ
۲۔ پیاس میں اضافہ
۳۔ بھوک میں اضافہ
۱۔ پیشاب میں اضافہ
۲۔ پیاس میں اضافہ
۳۔ بھوک میں اضافہ
شوگر کے تین اہم اقسام کو ہم منرجہ ذیل میں پیش کر رہے ہیں
شوگر قسم نمبر ۱
اس طرح انسان کا انحصار شوگر، طفلانہ شوگر اور ابتدائی شوگر کے طور پر کہا جاتا ہے کہ اس کی حالت کافی انسولین پیدا کرنے کیلئے کافی خصوصیات ہے۔ انسولین کے موجودگی کے بغیر جسم کے خلیوں سے بہت سے خون کے بھاؤ کی طرف سے خون جذب نہیں کرسکتے۔
شوگر قسم نمبر۲
اس صورتحال میں جسم کے خلیئے انسولین کا مقابلہ کرتے ہیں کہ وہ قدرتی طور پر ہونا چاہیئے ۔ خون سے گلوکوز لینے کیلئے جسم کی صلاحیت ایک سمجھوتہ ہے۔ یہ شوگر کی عام شکل ہے یہ زیادہ تر موٹاپے کے شکار لوگوں کو اور زیادہ وزن والے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔
شوگر کے کوائف
شوگر کا یہ عمل زیادہ تر ختواتین کو متاثر کرتا ہے جب وہ حمل میں ہوں۔ حمل کے دوران زیادہ تر خواتین کو شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اور ان کے جسم کے خلیات میں گلوکوز کی تمام نقل و حمل کرنے کیلئے زیادہ انسولین پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ یہ مسلسل اعلیٰ بلڈ شوگر کی سطح کے نتیجے میں اور جسمانی حالت کو دیکھتے ہوئے روائتی شوگر کی علامات کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ کسی بھی دروزے کی حالت میں ایک خالی پیٹ پر زیادہ سے زیادہ ۱۱۰ ملی گرام یا زیادہ سے زیادہ ۲۰۰ گرام پایا جاتا ہے۔ تو کون میں شوگر کی سطح کو عالیٰ سمجھا جاتا ہے اکثر کھانے کھانے کے دو گھنٹے بعد تک۔
ہر شوگرکے مریض شوگر کے بہترین معملات کے لیئے بہترین مشورہ کام کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ یہ کچھ ضروری مشورے ہیں جو ہر مریض کو لینا چاہیئے۔ آپ کے خون میں گلوکوز کی سطح کو برقرار رکھنے کیلئے ایک متوازن کھانے منصوبہ بندی ، ایک فعال طرز زندگی اور اپنے گلوکوز کے سطح کو برقرار رکھنے کیلئے صحیح دوا لینا۔
یہ دس تجاویز آپ کو شوگر کی سطح کی حالت کو اعتدال میں لانے کیلئے اپنی جد و جہد میں آپ کی مدد کریگی۔ جب کہ یہ آپ کے روز مرہ کے معمولات میں مداخلت بھی نہیں کریگی۔
۱۔شوگر کی دوا ہدایت کے طور پر لیں
شوگر کی علامات بہت محتاط ہیں۔ شوگر کی دوا ضرور لیں اس کو نظر انداز نہ کریں۔ جب کہ آپ کو یہ دوا بعد میں نہیں مل سکتی ۔ اگر آپ دوا کھانے میں احتیاط نہیں کرینگے تو دل کی بیماری، اعصابی نقصان اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔ اپنے ڈاکٹر سے ہدایات کے طور پر دوا یا انسولین لینے کیلئے اس بات کا یقین کرنا پڑیگا کہ آپ کو غیر آرام دا ضمنی اثرات یا آپ کی دوا کی منصوبہ بندی کے بارے میں بہت سے سوالات آپ کے ذہن میں آئنگے جس کے لیئے آپ فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
۲اس موقع پر تمباکو نوشی چھوڑ دیں
تمباکو نوشی صرف شوگر کو ہی نہیں بڑھاتا بلکہ یہ بلکہ اس کے ساتھ منسلک ہر مسئلے کوپیچیدہ بنادیتا ہے۔ تمباکو نوشی خون میں گلوکوز کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ خون کے وریدوں کو تنگ کرتا ہے جو سوزش کا سبب بنتا ہے۔ تمباکونوشی کرنے والوں کو گردوں کی بیماری، اعصاب کے نقصان ، ٹانگ اور پاؤں وغیرہ کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کو اکثر چیک کرتے وقت غذا میں توازن رکھنے کیلئے جدوجہد پر زور دیا جاتا ہے۔ تمباکو نوشی کے منفی اثرات کبھی آپ کو اس جدو جہد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
۳۔ کھانے کی عادت کو شوگر کے مطابق بنائیں
چٹخارے دار کھانے اور چٹ پٹا ناشتہ آپ کے گلوکوز کی سطح میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ جب آپ کئی گھنٹے کھانے نہیں کھاتے تو آپ کا جسم خود بخود ایندھن کے طور پر گلوکوز آپ کے جگر سے جاری کرتا ہے ۔شوگر کی دوسری قسم کیلئے بہت سنگین خطرہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ جگر تعین کرنے کے قابل نہیں ۔ جب خون کے بھاؤ میں جاری ہونے والی گلوکوز کو روکنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک چھوٹا سا کاربوہائیڈریٹ مواد کے ساتھ کچھ کھانے کو روکنے کیلئے جگر کی طرف سے اشارہ ہے۔
۴۔ دوپہر کا کھانا خود پکائیں
ھوٹل میں اور فاسٹ فوڈ وغیرہ میں باہر کا کھانا کھانے سے بچئیے کیونکہ ہوٹلوں کے کھانے میں اعلیٰ کلوریز اور چربی زیادہ ہوتی ہے جب کہ آپ اپنا دوپہر کا کھانا خود پکائیں تو اجزاء میں ان سب باتوں کا خیال رکھیں گے۔ اگر دوپہر کے وقت آپ کہیں اور ہوں تو کوشش کریں کہ کھانا اپنے گھر کا پکاہوا اپنے ساتھ لے جائیں۔ اس سے آپ شوگر کو کنٹرول کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوسکتے ہیں۔
۵۔ باقاعدگی سے ورزش کرنا
اکیلے اور طبی آلات کے ساتھ ورزش کرناضروری ہے شوگر کے مریضوں کیلے اور ان کی مسلسل صحت یابی کیلئے۔ باقاعدگی سیورزش وزن میں کمی ، جسم کی چربی میں کمی ،خون میں شوگر کنٹرول اور انسولین کے لیئے بہترین ہے۔ ہفتے میں پانچ دن تیس منٹ کے لئے روزانہ روزش جسمانی صحت کے لئے ضروری ہے۔ اگر آپ چاہیں تو سوئمنگ اور سائیکلنگ وغیرہ بھی کرسکتے ہیں اپنے جسم کی سرگرمی کو جاری رکھنے کیلئے۔
۶۔ کھانے کا ریکارڈ رکھیں
آپ اپنے وزن اور خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے کے طور پر اپنے کھانے کا ایک ریکارڈ بنائیں تا کہ آپ کو معلوم ہوسکے کے کب کونسا کھانا کھانا ہے۔ یہ آپ کی شوگر کنٹرول کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ آپ کو ہر وقت کچھ نہ کچھ تو کھانا ہی ہوتا ہے مگر کیا کھانا ، کب کھانا ہے یا جو کچھ کھایا کتنا کھایا یہ سب آپ ایک کاپی پر لکھ لیں۔ پھر آپ کو پتہ چل جائیگا کہ کون سا کھانا کپ کھانا چاہیئے اور اس سے کیا فائدے ہوتے ہیں۔
۷۔ اپنے دانتوں کی صحت کو برقرار رکھیں
شوگر دانتوں کے لیئے بھی مسئلہ پیدا کردیتی ہے۔ جب آپ کے تھوک میں گلوکوز کی معمولی سطح بڑھ جاتی ہے تو شوگر کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے ۔ شوگر مشکل انفیکشن کے خلاف جنگ کرتا ہے۔ آپ کے مسوڑوں بیماری بڑھ جائیگی۔ آپ اس کو ختم کرنے کے بجائے مشکل وقت کا سامنا کرینگے ۔ صحت مند دانتوں ، مسوڑوں اور دانتوں کی غذائیت کیلئے آپ فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ کے ساتھ باقاعدگی سے دن میں دو مرتبہ پیسٹ کریں۔
۸۔ سوتے میں سانس لینے میں دشواری
دن کے دوران ضرورت سے زیادہ سونا اکثر سانس میں دشواری کے سبب بن جاتا ہے۔ یہ بھی ایک خرابی کی شکایت ہے۔ نیند میں سانس لینے کی دشواری ناقص سگنل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ انسولین کے خطرے کو بڑھاتا ہے اور شوگر کنٹرول کرنے میں رکاوٹ بھی بن سکتا ہے۔
۹۔ پاؤں کی دیکھ بھال کا احساس
شوگر اعصابی مرض بھی بن سکتا ہے۔ یہ بیماری بعض اوقات پاؤں سے پیدا ہوتی ہے۔ پاؤں کی اچھی طرح سے دیکھ بھال ضروری ہے اپنے پاؤں کو گرم پانی میں دھوئیں۔ روزانہ ایسا کریں اور ساتھ ہی ایک تولیہ رکھ لیں اپنے پاؤں کو اس سے اچھی طرح صاف رکھیں۔ زیادہ گرم پانی استعمال نہ کریں۔ اپنے پاؤں کے بارے میں زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے اعصابی علامت عام ہیں کہ آپ پاؤں میں سوجن چھالے وغیرہ کو محسوس نہیں کرسکتے۔ آپ ننگے پاؤں بھی نہ چلیں۔
۱۰۔ شراب نوشی
کچھ لوگ شراب نوشی کرتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ دن میں دو مرتبہ شراب پینے سے تیس فیصد کمی واقع ہوجاتی ہے۔
اختتام
شوگر کے مریضوں کو اس کے بارے میں چوکس رہنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک دھمکی بیماری ہے۔ آپ کسی بھی بگڑتی ہوئی صورتحال سے دو چار ہوں تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
0 Comments